Type Here to Get Search Results !

سمندری طوفان گلاب ٹکرانے لگا۔۔ پاکستان میں بھی تیز بارشون کا امکان


سمندری طوفان آج بھارت سے ٹکرائے گا، طوفان کا آؤٹر بینڈ بھارتی ساحل میں داخل ہونا شروع
سمندری طوفان "گلاب" بھارت کے شہر کولکتہ سے 520 کلومیٹر جنوب مغرب میں موجود ہے اور کراچی سے 2200 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، سمندری طوفان "گلاب" پچھلے 6 گھنٹوں میں 19 کلومیٹر فی گھنٹہ (10 ناٹ) کی رفتار سے مغرب کی طرف بڑھا ہے۔


سمندری طوفان گلاب مغرب کی سمت میں اپنی نقل و حرکت جاری رکھے گا۔ سمندری طوفان توقع ہے کہ گلاب اگلے 6-8 گھنٹوں میں یعنی آج رات شمالی آندھرا پردیش اور جنوبی اوڑھیسا کے ساحل سے ٹکرائے گا۔

اُمید کی جا رہی ہے کہ یہ طوفان کمزور ہو کر  ڈبلیو ایم ایل یعنی ہوا کے شدید کم دباؤ کی حیثیت برقرار رکھتے ہوئے براہ راست گجرات اور شمالی بحیرہ عرب کی جانب بڑھے گا۔  


پاکستان کو خطرات لاحق ہیں؟
کراچی سمیت پاکستان کے کسی حصے کو اس سمندری طوفان سے کوئی براہ راست خطرہ نہیں البتہ پیر/منگل سے مون سون ہوائیں پاکستان کے جنوبی علاقوں میں بارشوں کا  باعث بننے جا رہی ہیں۔

پاکستان کے جنوبی حصوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارشوں امکان

اس طوفان کے باعث مون سون ہوائیں کل یعنی 27 ستمبر سے پاکستان کے جنوب مشرقی حصوں خصوصاً تھر پار کر کے اضلاع میں داخل ہوں گی اور گرج چمک کے ساتھ کہیں کہیں بارش ہونے کی اُمید ہے۔

ہمارے تازہ تجزیے کے مطابق، یہ طوفان کمزور ہونے اور بھارت میں بارشیں برسانے کے بعد بحیرہ عرب میں مزید شدت اختیار کر سکتا ہے اور 28 ستمبر سے 02 اکتوبر 2021 کے دوران کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے جنوبی اور ساحلی حصوں میں بارشوں کا باعث بن سکتا ہے،  ہواؤں کی رفتار بارشوں کے دوران 50 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہو سکتی ہے۔ سندھ کی ساحلی علاقوں کے ساتھ کراچی میں بھی یہ سسٹم تیز ہواؤں کے ساتھ تیز بارشوں کا سبب بن سکتا ہے، بحیرہ عرب کا درجہ حرارت اس سسٹم کی شدت کو بڑھانے اور برقرار رکھنے کے لیے سازگار ثابت ہوگا اور یہ ہوا کا شدید کم دباؤ اومان کی جانب بھی بڑھ سکتا ہے۔ 

آنے والے دونوں میں پیشن گوئی میں کچھ تبدیلیاں آنا  ممکن ہیں، ہم آپ کو بر وقت اپ ڈیٹ کرتے رہیں گے۔

 معنی خیز اپڈیٹس کے لیے گوگل پلے سٹور سے پاک ویدر کی اینڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

 اویس حیدر
 موسمی تجزیہ کار
 پاک ویدر

Post a Comment

2 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.